غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے اس منصوبے میں منظم طریقے سے خردبرد ،پراجیکٹ اکاؤنٹ آفیسر نے بدانتظامی کیخلاف ایک خط لکھ کر سنگین الزامات عائد کیے۔
ذرائع کے مطابق 32 ارب روپے کے اس منصوبے کے تحت سیلاب زدہ اور دیگر 13 اضلاع میں سکولوں کی تعمیر، اپگریڈیشن اور بنیادی تعلیمی سہولیات فراہم کی جانی تھیں مگر مالی بے ضابطگیوں نے منصوبے کو متنازع بنا دیا ہے۔
پراجیکٹ اکاؤنٹ آفیسر نے بدانتظامی کے خلاف سیکرٹری تعلیم کو ایک خط لکھ کر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ منصوبے میں شامل ایک منظم گروہ تعمیراتی کاموں سامان کی خریداری اور خدمات کے شعبے میں من مانی کر رہا ہے۔
کئی ٹھیکے داروں کو منظوری کے بغیر پیشگی ادائیگیاں کی گئی ہیں، جبکہ کروڑوں روپے کی رقوم چند دنوں میں غیر قانونی طور پر منتقل کی گئی ہیں۔
منصوبے میں غیر تجربہ کار کمپنیوں کو ٹھیکے دیے گئے ہیں جبکہ خریداری کمیٹی میں ورلڈ بینک اور سیکرٹری تعلیم کو اعتماد میں لیے بغیر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
ہیومن کیپٹل انوسٹمنٹ پراجیکٹ 2021 میں شروع کیا گیا تھا جس کے تحت 150 کے قریب سکولوں کی اپگریڈیشن، 900 کلاس رومز اور 900 نئے سکولوں کی تعمیر شامل ہے۔
دوسری جانب پراجیکٹ ڈائریکٹر آصف شہاب نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ملازم کی جانب سے الزامات عائد کرنا کوئی بڑی بات نہیں شکایات کا جائزہ لے کر جواب دیا جائے گا۔