پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کرکٹ بورڈ اور اس کی موجودہ انتظامیہ پر شدید تنقید کی ہے۔
کراچی میں ایک تقریب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کافی عرصے سے آئی سی یو میں ہے اور جب تک میرٹ پر فیصلے نہیں کیے جائیں گے، کرکٹ کا یہی حال رہے گا۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ محسن نقوی پی سی بی کے نئے چیئرمین ہیں اور وہ کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن ان کے پاس کرکٹ کا علم نہیں ہے، جو ایک بڑا مسئلہ ہے۔
آفریدی نے مزید کہا کہ محسن نقوی کو صرف ایک کام پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ تین کام ایک ساتھ نہیں کیے جا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی نیا چیئرمین آتا ہے، وہ سب کچھ بدل دیتا ہے اور اس سے کرکٹ کے معاملات میں استحکام نہیں آتا۔
یہ بھی پڑھیں پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی ڈومیسٹک کرکٹ کھلاڑیوں سے ملاقات، فٹنس اور ٹریننگ پر بات چیت
شاہد آفریدی نے کرکٹ ٹیم کی تبدیلیوں پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے میرٹ پر نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے ٹیم میں کھلاڑیوں کی واپسی اور ان کی کارکردگی کے بارے میں کوئی واضح پالیسی نہیں ہے۔
آفریدی نے شاداب خان، سلمان آغا اور دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ کے فیصلے بغیر تحقیق کے نہیں ہونے چاہئیں اور اسٹرائیک ریٹ کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو منتخب کرنا درست نہیں ہے۔
آفریدی کا کہنا تھا کہ جب تک کرکٹ بورڈ اور ٹیم کے عہدیداران کو وقت نہیں دیا جائے گا، پاکستان کرکٹ میں بہتری آنا مشکل ہے۔