پختون ڈیجیٹل رپورٹر کے سوال پر شہرام ترکئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چور انسان کاکیا خطاب سنیںگے ،یہ مینڈیٹ چور ہیں ، ملک کا بیڑہ غرق کردیا ۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خطاب میں یہی ہوگا کہ آپ پاکستان میں شہد اور دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں ، اب قوم خود دیکھ لے ان لوگوں نے اپنی دینا بنا رکھی ہے اور اسی مین مگن ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے بالکل ٹھیک کیا ہے ،بار بار احتجاج کرینگے اوران کو آئینہ دکھائیں گے ، یہ لوگ عوام کے نمائندے نہیں ہیں ، ان کو عوام نے منتخب نہیں کیاہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ احتجاج کا یہ سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب تک یہ اپنی جگہ نہ چھوڑ دیں ، اہم احتجاج کرتے رہیں گے ۔
پی ٹی آئی سنجیدگی کے حوالےسے انہوں نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہم تین بار اسلام آباد آئے ہیں اور احتجاج کیاہے اب مجھے لگتا ہے کہ ہمیں احتجاج کا طریقہ بدلنا ہوگا کچھ نیا طریقہ اختیار کرنا پڑے گا۔تاکہ حکومت پر دبائو ڈالا جاسکے ، اس کیلئے مختلف حکمت عملی ہے لیکن سب سے ضروری بات یہ ہے کہ عمران خان اور جو بے
گناہ جیل میں ہیں وہ سب رہاہوجائیں ، اس کیلئے جدوجہد جاری ہے ، کیونکہ ہمارا واسطہ ایسے بدبختوں سے پڑ اہے جن میں نہ حیاہے ، نہ شرم ، نہ احساس اور نہ کوئی پرواہ ، یہ لوگ اس ملک پر مسلط ہوگئے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ امن وامان ،معیشت ، قانون ، آئین ، عدالتوں کی حالت ، بے روزگاری ، سب کچھ دیکھ لیں ، یہ مینڈیٹ چوروں کا کھیل ہے ۔ہم ان سے ڈیل کررہے ہیں یہ ایک مشکل عمل ہے لیکن ہم ہار نہیں مانیں گے ۔
خیبر پختونخوا میں حالت خراب ہونے پر شہرام ترکئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا مسئلہ بہت سنجیدہ ہے ،وفاقی حکومت افغانستان کیساتھ بارڈر کے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں ہے رہی ، بارڈر کس کے کنٹرول میں ہے ؟تحریک انصاف کی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے ، یہ بہت سنجیدہ مسئلہ ہے سارے ادارے ،
حکومت سب تحریک انصاف کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ دہشتگردی کو کنٹرول نہیں کرپارہے ہیں ۔ان کی سار ی توجہ عمران خان اور تحریک انصاف پر مرکوز ہے ملک کیسے ٹھیک ہوگا ؟ احساس ہونا چاہے ۔