حکومت پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو ملک چھوڑنے کے لیے 31 مارچ تک کی ڈیڈلائن دے دی ہے۔
اس فیصلے کے تحت ان افراد کو پاکستان سے واپس اپنے وطن روانہ ہونا ہوگا اور اس عمل میں 20 دن باقی رہ گئے ہیں۔
حکومت پاکستان نے اس فیصلے کو موثر بنانے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ انخلا کے دوران کسی فرد کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
حکومت نے مزید کہا کہ واپس جانے والے افراد کے لیے خوراک اور صحت کی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ ان کا انخلا ایک محفوظ اور منظم طریقے سے ہو۔
یہ بھی پڑھیں افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس افغانستان بھیجنے کا فیصلہ، ڈیڈلائن 31 مارچ مقرر
اس فیصلے کے مطابق غیر ملکی افراد کو پاکستان میں رہنے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی غیر ملکی یا افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر اپنے قانونی واجبات پورے نہیں کرتا تو ان کا انخلا ضروری ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی تعداد میں کمی لانا ہے۔
حکومت پاکستان نے اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اس اقدام کو اہم قرار دیتے ہوئے، عالمی برادری سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کی جا سکے اور عالمی سطح پر قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔