خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کارڈ سکیم کے تحت دوران علاج انتقال کرنے والے مریضوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں حکومت نے اسٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ معاہدہ بھی کر لیا ہے، جس کے تحت 60 سال سے کم عمر مریضوں کے انتقال پر 10 لاکھ روپے اور 60 سال سے زائد عمر والے مریضوں کے پسماندگان کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
محکمہ صحت کے مطابق یہ سہولت صرف اُن مریضوں کے لیے دستیاب ہوگی جن کا علاج صحت کارڈ کے ذریعے کیا گیا ہو۔ اس کے علاوہ، محکمہ صحت نے واضح کیا کہ لیور ٹرانسپلانٹ، بون میرو ٹرانسپلانٹ اور تھیلیسیمیا جیسے امراض کا علاج صحت کارڈ میں شامل نہیں ہے،
لیکن ان بیماریوں سے متعلق سمری کابینہ کو ارسال کی گئی ہے تاکہ ان کے علاج کے لیے نئی پالیسی ترتیب دی جا سکے۔
پہلے مرحلے میں حکومت غریب مریضوں کو اس سہولت سے فائدہ پہنچائے گی۔ علاج کے لیے قائد اعظم انٹرنیشنل اسپتال میں بون میرو اور لیور ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا علاج ہوگا
یہ بھی پڑھیں خیبر پختونخوا حکومت کا اوورسیز پاکستانیوں کے لیے صحت کارڈ سہولت کا فیصلہ
انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا علاج کیا جائے گا، اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کا علاج فراہم کیا جائے گا۔
یہ اقدام حکومت کی جانب سے عوامی صحت کے حوالے سے اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، جس سے غریب اور نادار مریضوں کو فوری طور پر مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔