خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور میں عالمی یوم تپ دق کے موقع پر آگاہی واک منعقد کی گئی، جس میں ڈاکٹرز، طلبہ، اساتذہ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ واک کے دوران شرکاء کو ٹی بی کی روک تھام اور علاج کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
آگاہی واک میں شریک ماہرین صحت نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہے، اور ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر سال ایک لاکھ میں سے 264 افراد اس مہلک مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ ٹی بی ایک قابل علاج بیماری ہے، مگر بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
واک میں شریک ماہرین نے عوام کو ہدایت دی کہ اس بیماری سے بچنے کے لیے صفائی کا خاص خیال رکھا جائے، ویکسینیشن کرائی جائے اور مشتبہ علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر معالج سے رجوع کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سوات میں مضر صحت مصالحہ جات اور جعلی کاسمیٹکس بنانے والی فیکٹری سیل
خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے حکام نے اعلان کیا کہ ٹی بی کے خاتمے کے لیے آگاہی مہمات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس موقع پر ٹی بی سے متعلق معلوماتی بینرز آویزاں کیے گئے، جبکہ ماہرین نے شرکاء کو ٹی بی کی علامات، تشخیص اور علاج کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ ہر سال 24 مارچ کو دنیا بھر میں ورلڈ ٹی بی ڈے منایا جاتا ہے تاکہ اس مہلک بیماری کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کیا جا سکے۔