خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں تحصیل کاٹلنگ کے علاقے شموزو میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گرد عناصر کے خلاف آپریشن کیا گیا جس میں متعدد دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔
آپریشن کے بعد ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے ورثاء اور علاقہ مکینوں نے احتجاجاً سوات ایکسپریس وے بند کر دی تھی، تاہم ضلعی انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد موٹر وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر، ڈی پی او ظہور بابر آفریدی، رکن صوبائی اسمبلی زرشاد انجم، مفتی حماد یوسفزئی اور دیگر عمائدین نے مذاکرات میں حصہ لیا، جس کے بعد مظاہرین کے تمام مطالبات مان لیے گئے۔ مفتی حماد یوسفزئی، ضلعی جنرل سیکرٹری جے یو آئی، نے تصدیق کی کہ احتجاج ختم کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 29 مارچ کی صبح خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے کاٹلنگ، بابوزئی میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا گیا، جس میں فتنہ الخوارج کے کئی دہشت گرد جہنم واصل ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق ان دہشت گردوں نے عید کے دوران ایک بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے مقامی سہولت کار بھی مارے گئے۔ دہشت گردوں نے کاٹلنگ کے پہاڑی سلسلے میں ٹھکانے قائم کر رکھے تھے، جنہیں تین مقامات پر نشانہ بنایا گیا۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق، آپریشن میں ہلاک ہونے والے 9 افراد کی لاشیں ریسکیو 1122 میڈیکل ٹیم کے حوالے کر دی گئی ہیں، جو انہیں ٹائپ ڈی اسپتال کاٹلنگ منتقل کر رہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ جلد کاٹلنگ اسپتال پہنچ رہی ہے تاکہ مزید ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔