خیبر پختونخوا میں ہوائی فائرنگ کی وجہ سے عید کی خوشیاں غم میں تبدیل، 4 افراد جاں بحق، 21 زخمی

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں عید کی خوشیاں ہوائی فائرنگ کی وجہ سے غم میں تبدیل ہوگئیں، جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہو گئے۔

ضلع بنوں، پشاور، شمالی وزیرستان، اورکزئی اور نوشہرہ میں ہونے والی ہوائی فائرنگ نے عوام میں خوف و ہراس پھیلادیا۔

بنوں میں شدید ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ 21 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال بنوں منتقل کیا گیا، جہاں طبی امداد فراہم کی گئی۔

اسپتال ذرائع کے مطابق فائرنگ میں زخمی ہونے والے افراد میں زیادہ تر کا تعلق عید کی خوشیوں میں شریک ہونے والے خاندانوں سے تھا۔

اسی طرح ضلع اورکزئی کے لوئر علاقے لیڑہ میں بھی ہوائی فائرنگ سے 15 سالہ نوجوان نجیب جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق نجیب کو سر پر گولی لگی، جس کے بعد اسے علاج کے لیے کلایا ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زندگی کی بازی نہ جیت سکا۔

پشاور کے علاقے متنی میں بھی ہوائی فائرنگ کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں نوجوان سعید نواز جاں بحق ہوگیا۔ شمالی وزیرستان کے گاؤں عیدک مالی خیل میں بھی ایک چھوٹے بچے کو ہوائی فائرنگ کی گولی لگی، جسے زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

نوشہرہ میں افطاری کے دوران نوجوان کو گولی لگی، جسے فوری طور پر قاضی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جانے کے باوجود ان واقعات میں کمی نہ آ سکی۔ اس حوالے سے علماء کرام نے مساجد میں لاؤڈ سپیکر کے ذریعے عوام میں ہوائی فائرنگ کی ممانعت کے بارے میں اعلانات کیے، اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس غیر ذمہ دارانہ عمل سے اجتناب کریں تاکہ عید کی خوشیاں تباہ نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں بنوں ریڈ زون سیکیورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ کا واقعہ، نوجوان جاں بحق، اعلیٰ سطحی تحقیقات جاری

یہ واقعات خیبر پختونخوا میں پولیس کی ناکامی اور عوامی شعور کی کمی کا غماز ہیں، جنہوں نے عید کے موقع پر نہ صرف زندگیوں کو نقصان پہنچایا بلکہ عوامی سکون و اطمینان کو بھی متاثر کیا۔

Scroll to Top