جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کو معزول کردیا

جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کو معزول کردیا

جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سوک یول کو فوجی قانون نافذ کرنے کے فیصلے کی وجہ سے مواخذے کے بعد عہدے سے ہٹا دیا۔

جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک یول کے خلاف مواخذہ قانونی طور پر درست قرار  دیتے ہوئے ان کو عہدے سے معزول کردیا ہے، جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کے 8 ججز پر مشتمل بینج نے صدر یون سک یول کی معزولی کا فیصلہ متفقہ طور پر دیا۔

عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ یون سک یول نے مارشل لا لگا کر پارلیمنٹ کے حقوق کی خلاف ورزی کی، صدر یون سک یول نے عوامی رائے کی توہین کی۔

آٹھ ججز نے متفقہ فیصلہ دیا کہ کہ صدر یون سک پر بغاوت کے تمام الزامات درست ہیں، بغاوت کے مقدمے میں مجرم قرار پائے ہیں، عدالت نے  چار ماہ بعد الزامات کو درست قرار دے کر ان کو عہدے سے برطرف کر دیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد جنوبی کوریا میں اب نئے انتخابات ہوں گے، لی جے مینگ سب سے مضبوط صدارتی امیدوار کے طور پر سامنے آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بغاوت کا الزام، معزول جنوبی کورین صدر کو جیل سے رہا کردیا

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے تین دسمبر 2024 کو ملک میں مارشل لا لگانے کا اعلان کیا تھا، تاہم چند گھنٹوں بعد ہی پارلیمنٹ نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

یون سک یول 2019 سے 2021 تک جنوبی کوریا کے سابق پراسیکیوٹر جنرل رہ چکے ہیں۔ پیپل پاور پارٹی کو 2022 کے انتخابات میں کامیابی ملنے پر یون سک یول مئی 2022 میں ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

Scroll to Top