اسلام آباد – سعودی وزارتِ حج و عمرہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر حالیہ دنوں میں گردش کرنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی گئی ہے جن جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش سمیت 14 ممالک کے شہریوں پر ویزہ پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن میں عمرہ ویزے بھی شامل ہیں۔
سعودی وزارتِ حج و عمرہ کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اطلاعات سراسر غلط اور گمراہ کن ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ حج سیزن کی تیاری کے پیشِ نظر ہر سال کی طرح اس بار بھی مخصوص تاریخوں کے دوران ویزوں کے اجرا میں عارضی تعطل کیا گیا ہے، جو کہ تمام ممالک پر یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے۔
وزارت کے مطابق، یہ پابندی صرف عمرہ ویزوں تک محدود ہے اور خاندانی یا کاروباری ویزے اس سے متاثر نہیں ہوں گے۔ سعودی حکومت نے اس پالیسی کی باقاعدہ تصدیق بھی کر دی ہے، اور کہا ہے کہ یہ معمول کا انتظامی عمل ہے، جس کا مقصد حج کے انتظامات کو بہتر انداز میں مکمل کرنا ہوتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سوشل میڈیا پر اس غلط فہمی کو بعض ٹریول ایجنٹس یا مفاد پرست عناصر کی جانب سے بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد عوام میں بے چینی پیدا کرنا اور پاکستان و سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات میں غلط فہمیاں جنم دینا ہو سکتا ہے۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر مصدقہ خبروں پر یقین نہ کریں اور صرف معتبر ذرائع سے ہی معلومات حاصل کریں۔ مزید تفصیلات سعودی و پاکستانی وزارتِ خارجہ کی جانب سےچھ اپریل کے بعد جاری کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: نجی حج سکیم کا کوٹہ ضائع ہونے کا اندیشہ، وزیراعظم نے معاملے کا نوٹس لے لیا، اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل
متعلقہ حکام نے ایسے جھوٹے اور اشتعال انگیز پیغامات پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی بھی سفارش کی ہے، تاکہ عوام کو گمراہی سے بچایا جا سکے اور باہمی تعلقات کو نقصان نہ پہنچے۔
عمرہ زائرین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے سفری منصوبے مصدقہ معلومات کی بنیاد پر ترتیب دیں اور کسی قسم کی غیر ضروری پریشانی میں مبتلا نہ ہوں۔