ایبٹ آباد: نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (نیپا) لاہور کے زیر اہتمام 37ویں سینئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء افسران نے فیکلٹی ممبر ڈاکٹر محمد فاروق عدیل کی سربراہی میں ڈی آئی جی آفس ہزارہ کا دورہ کیا۔
ان کا پرتپاک استقبال ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس ہزارہ ریجن ناصر محمود ستی نے کیا۔
دورے کے دوران ڈی آئی جی ہزارہ نے کورس کے شرکاء کو ریجن میں پولیس کی کارکردگی، جاری ترقیاتی منصوبوں، ان پر کام کرنے والے غیر ملکی ورکرز کی سیکیورٹی، امن و امان کی صورتحال، منشیات کے خلاف اقدامات، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیوں اور عوام کو فراہم کی جانے والی سہولیات سے تفصیلاً آگاہ کیا۔
ناصر محمود ستی کا کہنا تھا کہ ہزارہ ریجن میں متعدد ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن میں غیر ملکی ماہرین بھی شامل ہیں، ان کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اب سنگین مقدمات کی تفتیش جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کر رہی ہے اور پولیس افسران کو اس مقصد کے لیے جدید کورسز بھی کروائے جا رہے ہیں، جس سے نہ صرف تفتیش میں بہتری آئی ہے بلکہ کئی اہم مقدمات میں ملزمان کی شناخت اور گرفتاری بھی ممکن ہوئی ہے۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ خیبر پختونخوا پولیس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اصلاحات متعارف کروائی گئی ہیں، جن سے عوام کو ریلیف ملا ہے اور تھانہ کلچر میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
کرائم رپورٹ ہوتے ہی پولیس فوری حرکت میں آتی ہے جبکہ تمام اضلاع میں ایمرجنسی کنٹرول رومز بھی قائم کیے جا چکے ہیں جو ہر قسم کی ہنگامی صورتحال میں متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں انوائرمنٹ پروٹیکشن آڈیننس کی خلاف ورزی: تحصیل لورہ میں تین کرش پلانٹس سیل
آخر میں ڈی آئی جی ہزارہ ناصر محمود ستی نے NIPA کی فیکلٹی ممبر ڈاکٹر محمد فاروق عدیل کو اعزازی شیلڈ پیش کی، جس کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عدیل نے بھی ڈی آئی جی ہزارہ کو نیپا کی جانب سے شیلڈ پیش کی۔ دورے کا مقصد انتظامی افسران کو پولیس نظام اور موجودہ سیکیورٹی اقدامات سے روشناس کروانا تھا، جسے شرکاء نے سراہا۔