سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی وچیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی بابر سلیم سواتی کا کہنا کہ یہ 40 ارب کا سکینڈل نہیں ہے،میں پوری زمہ داری سے کہتاہوں کہ اگر تحقیقات کی جائیں تو یہ 500سے 600ارب کا سکینڈل ہے۔
پبلک اکاونٹس کمیٹی اجلاس(پی اے سی) سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر بابر سلیم سواتی کا کہنا تھاکہ اس سکیم میں ایک ایجنسی نے 50 فیصد ریکوری بھی کی ہے۔
چیئرمین پی اے سی کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس کا سپیشل آڈٹ کیا جائے کیونکہ صوبے کے ساتھ بڑا سکیم ہواہے۔
بابر سلیم سواتی کا کہنا تھاکہ 6ماہ میں اڈٹ کیا جائے کیونکہ صوبے میں اس سے پہلے اتنی بڑی کرپشن نہیں ہوئی۔
سپیکر کا کہنا تھاکہ اس دفعہ نیب کا کردار زبردست ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس میں بہت بڑی رقم کا غبن ہے،یہاں تو پانچ سو روپے چوری کرنے والوں کو پہلے پولیس پر بعد میں دیگر محکموں میں گھسیٹا جا تا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن سندور کے دوران بھارت کو کسی پڑوسی ملک کی حمایت حاصل نہ ہوسکی،بھارتی اخبار
بابرسلیم سواتی کا کہنا تھاکہ اس کیس میں چار محکمے سی این ڈبلیو ،فائننس ،اے جی آفس اور بینک ملوث ہے۔





