پشاور: سینئر صحافی طارق وحید نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ریاست اور ملکی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنیوالوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ ان افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جو سوشل میڈیا پر جاری اس پروپیگنڈے میں شامل تھے۔
پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی جانب سے ان افراد کی پروفائلنگ ہوچکی ہے جو اس تضحیک آمیز مہم کا حصہ تھے۔
ذرائع کے مطابق اب تک جن افراد کی نشاندہی ہوئی ان میں 1200 سرکاری ملازمین، 1500 اوورسیز پاکستانی اور 2500 ریٹائرڈ سرکاری ملازمین شامل ہیں۔
طارق وحید کے مطابق ذرائع ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کررہے کہ ان افراد کے خلاف کس قانون کے تحت کارروائی ہوگی لیکن غالب گمان یہی ہے کہ سائبر کرائم قوانین کے ساتھ ساتھ پیکا ایکٹ کے تحت بھی کارروائی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جن افراد کی نشاندہی ہوئی ہے ان میں سے اکثریت کا تعلق مخصوص سیاسی جماعت سے ہیں جنہوں نے ان حالات میں بھی اپنے لیڈر کیلئے ڈیل حاصل کرنے کی کوشش کی۔
ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے میں عام افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی جو اس تضحیک آمیز مہم کا حصہ تھے اور جنہوں نے فیسبوک، ایکس یا واٹس ایپ گروپس میں ریاست/فوج مخالف پروپیگنڈا کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز کے دوران مختلف اضلاع میں سوشل میڈیا پر پاک فوج اور دفاعی اداروں کے خلاف مہم چلانے پر ایف آئی آرز درج کئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عوامی نیشنل پارٹی کا پاک بھارت جنگی صورتحال کے بعد گرینڈ ڈائیلاگ کا مطالبہ
خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں بھی منگل کے روز آٹھ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور ایس پی سٹی شفیع الرحمان نے پختون ڈیجیٹل کو بتایا کہ نامزد ملزمان کی گرفتاری جلد عمل میں لائی جائے گی۔





