دوحہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے دورے کے بعد قطر پہنچے، جہاں انہوں نے قطر کے ساتھ تجارتی اور دفاعی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ صدر ٹرمپ کا قطر کا دورہ قطر اور امریکہ کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
قطر پہنچنے پرامیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثا نے صدر ٹرمپ کا دوحہ ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔ بعد ازاں امریکی صدر کا استقبال شاہی محل میں روایتی تلواروں کے رقص کے ساتھ کیا گیا، جو قطر کی ثقافتی شان کا حصہ ہے۔
وائٹ ہاؤ س کے مطابق، صدر ٹرمپ نے امیر قطر کے ساتھ بند کمرہ ملاقات کی جس میں غزہ، روس، یوکرین تنازع اورایران کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد، صدر ٹرمپ نے لوسیل محل میں امیر قطر کے عشائیے میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، امریکی صدر نے کہا کہ قطر ایران کے ساتھ ڈیل کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور دونوں ممالک ایران کو خطے میں پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثا نے اس دورے کو امریکہ اور قطر کے تعلقات کی نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔
تجارتی اور دفاعی معاہدے کے تحت، قطر امریکہ کی بوئنگ کمپنی سے 200 بلین ڈالرز کی مالیت کے 160 طیارے خریدے گا، جبکہ امریکی کمپنی سے ایم کیو 9 بی ڈرون طیارے کی خریداری بھی شامل ہے۔
وائٹ ہاؤس نے مزید بتایا کہ قطر اور امریکہ کے درمیان 1 کھرب 200 ارب ڈالرز کا معاشی تبادلہ ہوگا۔
اس دورے کے دوران، صدر ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات جانے کا بھی اعلان کیا، جہاں وہ اقتصادی اور دفاعی تعاون کے مزید معاہدوں پر بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : مودی کا سیاسی کیریئر ختم، بھارت کو سائبر وار میں شکست، وزیردفاع
یہ دورہ امریکی صدر کے سعودی عرب کے دورے کے بعد آیا، جس میں امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان 142 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے ہوئے تھے۔ ان معاہدوں میں گیس ٹربائنز کی برآمدات، توانائی کے شعبے میں معاہدے اور 737 بوئنگ طیارے شامل ہیں۔
یہ دورہ عالمی سطح پر امریکہ کے ساتھ قطر کے تعلقات کو مستحکم کرنے اور مشرق وسطی میں معاشی و دفاعی تعاون کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔