سابق نگراں وزیراعظم ، سینیٹر انوارالحق کاکڑ نےکہا ہےکہ مغرب جان چکا جس گھوڑے پر پیسا لگایا وہ پاکستان سے ہار گیا، خیال تھا کہ پاکستان جواب نہیں دے گا لیکن امیج بدل گیا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مودی کی بدمعاشی کو روک کرجرات کا کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ مغرب جان چکا جس گھوڑے پر پیسا لگایا وہ پاکستان سے ہار گیا، خیال تھا کہ پاکستان جواب نہیں دے گا، امیج بدل گیا۔ پانچ دہائیوں سے انڈیا تکبر کا دیوتا بنا ہوا تھا۔ انڈیا اب مایوسی اور تباہی کے موڈ میں ہے۔
سابق نگراں وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل سے بڑا عہدہ ہوتا تو سپہ سالار کے لیے تجویز کرتا۔ وزیراعظم کو پبلک ڈومین میں بات کرتے ہوئے احتیاط کرنا چاہئے۔ پاکستان کو علاقائی اتحاد کی ضرورت ہے، امریکا اور چین کا کوئی ہاٹ پرسوٹ نہیں ہو رہا۔ بھارت چین تو کیا پاکستان کو ہینڈل نہیں کرسکتا۔
سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ معاشرے میں بلوچ دہشت گردوں پر کنفیوژن ختم ہو گئی ، بھارت بی ایل اے اور ٹی ٹی پی میں مزید سرمایہ لگائے گا، ہماری فوج بہت جلد اندرونی جارحیت پر قابو پا لے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ سول سوسائٹی دہشت گردوں کے عشق میں مبتلا ہے تو ہو، ریاستی استحقاق ہے دہشت گردوں کے حقوق کو ترجیح دیں یا شہریوں کے۔ گورننس، مسائل اور کرپشن کو دہشت گردی سے نہ جوڑیں۔ گورننس مسئلہ ہے تو دیگر بلوچ کیوں دہشت گرد نہیں؟ جس دن ہم نے چار میزائل داغے تو کون روکے گا؟
یہ بھی پڑھیں : گورنرخیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی سے قائم مقام امریکی سفیر کی ملاقات
سینیٹر انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں سے دو قومی نظریے پر گفتگو ہوئی، انڈیا نے یہ گفتگو بنیاد بنا کر جنگ چھیڑنے کی کوشش کی۔ انڈیا نے فالس فلیگ آپریشن کو بنیاد بنا کر ابتدا کی۔ مذہب ہماری شناخت ہے اور اس کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔