وزیر زادہ کالاش اور ایم این اے عبدالطیف کی سزا کے خلاف وادی کالاش میں شدید احتجاج

انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے وزیر زادہ کالاش (سابق ایم پی اے و مشیر وزیر اعلیٰ برائے اقلیتی امور) اور رکن قومی اسمبلی عبدالطیف کو دہشتگردی کے مقدمے میں 15 سال قید کی سزا سنادی ہے۔عدالتی فیصلے کے بعد وادی کالاش میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جہاں عوام نے سڑکوں پر نکل کر بھرپور احتجاجی مظاہرے کیے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیر زادہ اور عبدالطیف پر لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

احتجاجی شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر “ہم پرامن لوگ ہیں”، “کالاش کے نمائندوں کے ساتھ ناانصافی بند کرو” اور “جھوٹے مقدمات واپس لو” جیسے نعرے درج تھے۔

وادی کالاش کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ وہ ایک پرامن قوم ہیں جو ہمیشہ قانون کی پاسداری کرتے ہیں اور دہشتگردی جیسے الزامات ان کی تہذیب، ثقافت اور کردار کے سراسر منافی ہیں۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اس فیصلے کا نوٹس لیتے ہوئے اس میں شفاف اور غیر جانبدارانہ جائزہ لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:بنوں میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر دفعہ 144 نافذ

۔مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان کے نمائندوں کو فوری طور پر انصاف نہ دیا گیا اور جھوٹے مقدمات واپس نہ لیے گئے تو وہ احتجاج کا دائرہ کار ملک بھر تک پھیلا دیں گے اور بھرپور مزاحمت کریں گے۔

Scroll to Top