خیبرپختونخوا ڈاکٹر کونسل کا پروفیشنل ٹیکس مسترد، تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

پشاور: خیبرپختونخوا ڈاکٹر کونسل نے صوبائی حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں پر عائد کیے گئے پروفیشنل ٹیکس کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے، اور مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں فوری اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

پشاور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کونسل کے صدر ڈاکٹر ماجد نے پیپلز ڈاکٹر فورم کے ڈاکٹر جانباز آفریدی، ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر عادل، ملگری ڈاکٹران کے ڈاکٹر وسیم اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں کے ہمراہ اپنے مطالبات پیش کیے۔

ڈاکٹر ماجد نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ڈاکٹروں پر غیر منصفانہ ٹیکسز عائد کر رہی ہے جبکہ مہنگائی کے اس دور میں ڈاکٹروں کی تنخواہیں جمود کا شکار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہاؤس آفیسرز، ٹرینی میڈیکل آفیسرز اور میڈیکل آفیسرز سمیت تمام ڈاکٹرز کی تنخواہیں مہنگائی کے تناسب سے بڑھائی جائیں۔

پریس کانفرنس میں 22 اسسٹنٹ پروفیسرز کی لیڈی ریڈنگ اسپتال سے برطرفی کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام ایم ٹی آئیز کا آڈٹ کیا جائے اور رپورٹ پبلک کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کو ڈرگ سیلز لائسنس اور ہیلتھ کیئر کمیشن کی رجسٹریشن کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے، جسے بند کیا جائے۔

ڈاکٹر ماجد نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو صوبے بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ڈاکٹروں کی بھرتیوں کا سلسلہ فوری بحال کرنے اور میرٹ کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں : عیدالاضحی کے موقع پر خیبرپختونخوا کی جیلوں سے 220 قیدی رہا

ڈاکٹرز کی نمائندہ تنظیموں نے حکومت کی جانب سے بنائی گئی تین رکنی مذاکراتی کمیٹی سے فوری کارروائیاں روکنے اور فنانس ڈائریکٹرز و اکاؤنٹنٹس کو جاری کٹوتی کے خطوط واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

Scroll to Top