پہلگام پر بیان برداشت نہ ہوا، بھارت نے بلاول بھٹو کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ معطل کر دیا

بھارت یکطرفہ طورپرسندھ طاس معاہدے کو معطل یاختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا اور ایسا کوئی بھی اقدام عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور ہوگا۔

غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پارلیمانی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے جارحانہ رویے اور سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دارایٹمی ریاست ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی لیکن پانی جیسے بنیادی انسانی حق پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طورپرسندھ طاس معاہدے کو معطل یاختم نہیں کرسکتا، پانی ہماری ناگزیرضرورت ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

پارلیمانی وفد کے سربراہ نے کہا کہ بھارت کےساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پرمذاکرات چاہتے ہیں، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، بھارت مس انفارمیشن اورڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے، صدرٹرمپ کو سیز فائر کا کریڈٹ جاتا ہے، صدرڈونلڈٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بھارت نے بغیر شواہد پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پرعائد کردیا، ہم نے پہلگام پرغیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : مہنگائی پر کامیابی سے قابو پایا ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے پیش کردیا

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس پانی روکنےکی صلاحیت ہی نہیں ہے، دونوں جوہری ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے کوئی میکنزم موجود نہیں۔

Scroll to Top