اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے ملک کی معاشی صورتحال کو ترقی پذیر ممالک کے مقابلے میں انتہائی خراب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی گروتھ ترقی پذیر ممالک میں سب سے کم ہے۔ انہوں نے حکومت کی اقتصادی کارکردگی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حالیہ اقتصادی سروے رپورٹ حکومت کی مایوس کن کارکردگی کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو آئی ایم ایف اور دیگر اداروں کی مکمل معاونت حاصل رہی، لیکن سیاسی سازشوں اور جوڑ توڑ کے باوجود کوئی بھی معاشی ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنخواہوں میں صرف پارلیمنٹیرینز کو اضافہ ملا، جبکہ ساختی اصلاحات اور پنشن ریفارمز بالکل بھی نہیں ہوئیں۔ حکومت نے کسی بھی ادارے کی نجکاری نہیں کی۔
بیرسٹر گوہر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ میں 30 ارب روپے اور بیت المال میں 8 ارب روپے خرچ کیے گئے، جبکہ روٹی سب کے لیے پروگرام پر کروڑوں روپے صرف ہوئے، لیکن کوئی نہیں جانتا کہ یہ رقم کہاں گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کے دور میں ریمیٹنسز 32 ارب ڈالر تھیں، جبکہ اب اس کا آدھا بھی نہیں پہنچا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاست کو معیشت سے الگ کیا جائے اور پی ٹی آئی کی تجاویز پر عمل درآمد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : عمران خان کسی بھی وقت ملک گیر احتجاج کی کال دے سکتے ہیں ، شیخ وقاص
بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ ملک گیر احتجاج ضرور ہوگا مگر اس بار اسلام آباد میں نہیں، بلکہ عوام اپنے علاقوں سے بھرپور احتجاج کریں گے۔