ایبٹ آباد : خیبرپختونخوا محکمہ صحت کی جانب سے مبینہ کرپشن میں ملوث افسر کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال ایبٹ آباد کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) تعینات کیے جانے پر شدید تنقید سامنے آ رہی ہے۔
جاری کردہ سرکاری دستاویزات کے مطابق ڈاکٹر عامر اسرار پر مالی بے ضابطگیوں کے الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ ان الزامات کی باقاعدہ تحقیقات ایک انکوائری کمیٹی نے کی تھیں، جس نے 13 سال قبل ہی ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی تھی۔ تاہم آج تک ان سفارشات پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عامر اسرار کی بطور ایم ایس تعیناتی کو محکمہ صحت کی پھرتیاں قرار دیا جا رہا ہے، جس نے ایک بار پھر احتساب کے نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
ایبٹ آباد ہسپتال کے ڈاکٹروں کی تنظیموں اور دیگر عملے نے اس تعیناتی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور بد نیتی پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے فوری طور پر تعیناتی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شبقدر میں گرمی اور لوڈشیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج، مہمند باجوڑ شاہراہ بند
ڈاکٹر تنظیموں نے صحت کارڈ کی مد میں ہونے والی مبینہ کرپشن پر اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ اور کور کمانڈر پشاور کو باضابطہ خط بھی ارسال کیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔