تہران پر اسرائیلی حملہ، دو ممتاز ایرانی ایٹمی سائنسدان شہید

تہران : ایران کے دارالحکومت تہران پر جمعہ کی صبح اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں ایران کے دو معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر محمد مہدی تہرانچی اور ڈاکٹر فریدون عباسی شہید ہو گئے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق حملے میں تہران کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں رہائشی عمارتیں بھی شامل ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہری بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ فضائی حملے کے بعد تہران کے امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔

شہید ہونے والے سائنسدانوں میں ڈاکٹر محمد مہدی تہرانچی، جو اسلامی آزاد یونیورسٹی ایران کے صدر تھے، اور ڈاکٹر فریدون عباسی، جو ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں، شامل ہیں۔ دونوں سائنسدان ایران کے ایٹمی پروگرام کے کلیدی معماروں میں شمار ہوتے تھے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کے ایک نئے دور کے آغاز میں صرف دو دن باقی تھے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے ایران پر فضائی حملے، پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی شہید ہوگئے

ایرانی حکومت نے ان حملوں کو ریاستی دہشتگردی اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران کے مختلف شہروں میں عوامی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے، جب کہ حکومت نے ممکنہ جوابی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

Scroll to Top