پشاور :سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم خان نے وفاقی بجٹ میں سولر پینلز پر 18 فیصد جی ایس ٹی نافذ کرنے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی فراہمی میں ناکامی کے بعد اب خود کفیل ہونے والے شہریوں کو بھی سزا دے رہی ہے۔
پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فضل مقیم خان کا کہنا تھا کہ کاربن لیوی کے نام پر عوام سے صفائی کے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں، لیکن جب سی این جی جیسا ماحول دوست ایندھن دستیاب تھا تو اسے مرحلہ وار بند کیا گیا۔
ان کے مطابق اب کیش پر پیٹرول خریدنے والوں سے 3 روپے فی لیٹر اضافی رقم وصول کی جا رہی ہے، جو کہ عوام پر بلاجواز بوجھ ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب ملک میں اکثریت ڈیجیٹل نظام سے ناواقف ہے تو عام شہری اس اضافی بوجھ کا شکار کیوں بنیں؟ حکومت ان فیصلوں کی وضاحت کرے اور عوام دشمن پالیسیوں کو واپس لے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور کی نہروں اور سڑکوں کی بحالی پر خطیر رقم خرچ کی جائے گی، علی امین گنڈاپور
فضل مقیم خان نے مطالبہ کیا کہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے عوامی سطح پر خود انحصاری کی حوصلہ افزائی کی جائے، نہ کہ انہیں سزا دی جائے۔ سولر پینلز پر ٹیکس واپس لیا جائے تاکہ عوام کو مہنگائی اور لوڈشیڈنگ سے ریلیف دیا جا سکے۔