فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ ایسے صارفین جو بار بار دوسروں کی ویڈیوز، تصاویر یا تحریری مواد بغیر اجازت شیئر کرتے ہیں ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس کی مونیٹائزیشن معطل کی جا سکتی ہے اور ان کی پوسٹس کی رسائی بھی محدود کر دی جائے گی۔
میٹا کی جانب سے جاری بلاگ پوسٹ کے مطابق، اس اقدام کا مقصد صارفین کے نیوز فیڈز میں غیر معیاری اور اسپیم مواد کی بہتات کو روکنا اور اصل تخلیق کاروں کو ترجیح دینا ہے۔
کمپنی نے واضح کیا کہ جب فیس بک کے خودکار نظام ایسے نقل شدہ مواد کو شناخت کریں گے، تو ان کی ویورشپ کو محدود کیا جائے گا تاکہ اصل تخلیق کار کا حق متاثر نہ ہو۔
میٹا یہ بھی جانچ رہی ہے کہ اصل مواد تخلیق کرنے والوں کو کریڈٹ دینے کے لیے کون سے نئے فیچرز متعارف کروائے جا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک نیا فیچر ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے صارفین کو براہِ راست اصل مواد کے لنک پر بھیجا جائے گا۔یہ نئی پالیسیز اگلے چند مہینوں میں مرحلہ وار نافذ کی جائیں گی۔
البتہ انسٹاگرام اور تھریڈز کے حوالے سے کمپنی نے کسی ممکنہ تبدیلی کا ذکر نہیں کیا۔
میٹا نے انکشاف کیا ہے کہ صرف 2025 کے ابتدائی چھ ماہ میں پانچ لاکھ سے زائد فیس بک اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کی گئی جو اسپیم یا جعلی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
کمپنی نے واضح کیا ہے کہ یہ نئی پالیسی صرف غیر تخلیقی اور کاپی شدہ مواد پر لاگو ہو گی۔ وہ صارفین جو کسی اور کے مواد پر اپنا تبصرہ، تجزیہ یا تخلیقی اضافہ کرتے ہیں، ان پر اس پالیسی کا اطلاق نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : آواران میں سیکیورٹی فورسز کا خفیہ آپریشن، تین بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک،میجر شہید
تخلیق کاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر وہ کسی موجودہ مواد کو دوبارہ شیئر کرنا چاہتے ہیں تو اس میں وائس اوور، نیا زاویہ، یا تجزیاتی تبصرہ شامل کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ واٹرمارک والے یا دوسرے پلیٹ فارمز سے سیدھے کاپی شدہ مواد سے اجتناب برتنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔





