دنیا میں شاید ہی کوئی خطہ ہو جہاں ریاستی قرض کا بوجھ اتنا زیادہ ہو جائے کہ ہر شہری کو لاکھوں روپے کا مقروض تصور کیا جائے۔
بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش اس وقت اسی صورتحال سے دوچار ہے جہاں ہر شہری اوسطاً تقریباً 37,500 روپے کا مقروض ہو چکا ہے۔
ریاستی حکومت کے مالیاتی اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش کا مجموعی قرض 2025-26 تک بڑھ کر تقریباً 9 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔
یہ قرض صرف پانچ سال قبل 6 لاکھ کروڑ روپے تھا جو اب تک کی سب سے بڑی چھلانگ تصور کی جا رہی ہے۔
اتر پردیش کی آبادی 24 کروڑ سے زیادہ ہے اور گزشتہ آٹھ برسوں سے وہاں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بی جے پی حکومت قائم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چھ طیارے گنوانے کے بعد بھی بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار، امریکا کو بھی نظر انداز کر دیا
حکومت کا مؤقف ہے کہ قرض کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کو سڑکوں، ایکسپریس ویز، بجلی، تعلیم اور صحت جیسے بڑے منصوبوں پر خرچ کیا جا رہا ہے جو ریاست کے مستقبل کو بہتر بنانے میں مدد دیں گے۔