سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور، بچوں اور بڑوں میں جلدی امراض سمیت مختلف بیماریاں پھیلنے لگیں

سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور، بچوں اور بڑوں میں جلدی امراض سمیت مختلف بیماریاں پھیلنے لگیں

پنجاب بھر میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ شہریوں کی حالت زار مزید ابتر ہو گئی ہے۔ شدید متاثرہ علاقوں میں نہ صرف خوراک اور رہائش کا فقدان ہے، بلکہ بیماریوں نے بھی ان خاندانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل (جیو نیوز )کے مطابق لاہور کے علاقے چوہنگ میں سیلاب متاثرین کئی روز سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ریلیف کے ناکافی انتظامات اور صفائی کے ناقص حالات کے باعث بچوں اور بڑوں میں جلدی امراض، خارش، الٹیاں اور دیگر بیماریوں کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے۔

سیلاب سے متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچوں کے لیے دودھ دستیاب نہیں، فیڈر میں صرف پانی ڈال کر بچوں کو پلانے پر مجبور ہیں، جس سے بچوں کو طبی پیچیدگیاں لاحق ہو رہی ہیں۔ ایک ماں نے روتے ہوئے بتایا کہ “بچوں کو پانی پلانے سے الٹیاں شروع ہو گئی ہیں، سمجھ نہیں آتا کیا کریں، کہاں جائیں؟”

چوہنگ کے ایک ریلیف کیمپ میں ایک دو ماہ کے شیر خوار بچے کی آنکھوں سے خون رسنے کی افسوسناک خبر نے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں خود بھی جلدی امراض کا سامنا ہے، مگر نہ ادویات مؤثر ہیں اور نہ صفائی کا کوئی بندوبست۔

ایک خاتون نے بتایا کہ “ہماری واحد کمائی کا ذریعہ ایک رکشہ تھا، وہ بھی پانی میں ڈوب کر خراب ہو گیا، اب ہاتھ میں کچھ نہیں بچا۔”

متاثرین نے حکومت اور امدادی اداروں سے فوری مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو صورت حال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔

Scroll to Top