ذخیرہ اندوزی اور بین الصوبائی رکاوٹیں، خیبرپختونخوا میں آٹا مزید مہنگا ہو گیا

پنجاب کی پابندیاں اور ذخیرہ اندوزی کے باعث آٹے کی قلت میں اضافہ، خیبرپختونخوا میں قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں

ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ آٹے کی قلت پر قابو پانے اور قیمتوں میں استحکام کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق پنجاب کی جانب سے آٹے کی ترسیل پر پابندیوں اور گندم کی ہولڈنگ کے باعث خیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

اس وقت صوبے کو یومیہ 14 ہزار 500 میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے جبکہ دستیاب ذخائر صرف 5.1 فیصد رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں گندم کی قیمتوں میں 68 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور سب سے زیادہ اضافہ خیبرپختونخوا میں دیکھا گیا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاسکو 3900 روپے فی من کے حساب سے گندم فراہم کرے تاکہ بحران پر قابو پایا جا سکے اور عوام کو فوری ریلیف دیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور میں آٹا مزید مہنگا ، 20 کلو کا تھیلا 1900 روپے کا ہو گیا،شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے ہر سطح پر اقدامات جاری ہیں۔

Scroll to Top