پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صنم جاوید کے اغوا کا الزام پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ نے تصدیق کر دی۔
ایف آئی آر ایڈووکیٹ حرا بابر کی مدعیت میں تھانہ شرقی پشاور میں درج کی گئی، اور صوبائی حکومت نے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
نامعلوم ملزمان کی گرفتاری کے لیے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے جبکہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
خیبر پختونخوا حکومت نے صنم جاوید کو انصاف دلانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا اعلان کیا ہے اور صوبے میں قانون کی بالادستی اور شہریوں کی عزت نفس کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز: قومی ٹیم کے دو اہم کھلاڑی اسکواڈ سے باہر
صنم جاوید کو سول آفیسر میس کینٹ کے قریب سے اغوا کیا گیا، جس کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ جب وزیراعلیٰ مضبوط ہوں تو فیصلے بھی مضبوط ہوتے ہیں، جبکہ پنجاب میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا مگر قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہو سکی۔





