افغانستان میں اہداف کو کس طرح نشانہ بنایا گیا؟ ویڈیو جاری

11 اکتوبر کی شب پاک افغان سرحد پر افغان طالبان اور بھارت کی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے عناصر کی بلا اشتعال کارروائی کے بعد پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔

حقِ خودِ دفاع کے تحت درست نشانے بازی، فضائی اور توپخانے کی مدد سے ضربیں اور زمینی چھاپے کیے گئے جس کے نتیجے میں متعدد عسکریت پسند ٹھکانے تباہ ہو گئے، کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

سرحدی آپریشنز کے دوران افغان جانب 21 دشمن مقامات عارضی طور پر قبضے میں لیے گئے اور کئی طالبان کیمپ تباہ کیے گئے۔

کارروائی میں دہشت گرد تربیتی کیمپ اور حمایت یافتہ نیٹ ورکس، جن فتنہ الخواج، فتنہ الہندوستان اور داعش کو نشانہ بنایا گیا۔

رات بھر جھڑپوں میں 23 پاکستانی فوجی شہید اور 29 زخمی ہوئے جبکہ 200 سے زائد طالبان اور متعلقہ عسکریت پسند ہلاک یا نیوٹرلائز کیے گئے، کارروائی کے دوران عام شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن احتیاط برتی گئی۔

طالبان کے ٹھکانوں، کیمپوں اور حمایت نیٹ ورکس کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچنے کی بات کی گئی اور اسے طالبان حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کا نتیجہ قرار دیا گیا۔

پاک فوج نے طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے علاقے سے دہشت گرد گروہوں کو فوری اور قابل تصدیق طور پر ختم کرے ورنہ پاکستان اپنی دفاعی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

یہ حملہ طالبان کے وزیر خارجہ کے بھارت کے دورے کے دوران ہوا جس پر پاکستان نے بھارت کے کردار پر تشویش ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کی بلا اشتعال حملے کے جواب میں عصمت اللہ کرار کا کیمپ تباہ

پاک فوج نے واضح کیا کہ وہ ملک کی سلامتی اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر وقت تیار ہے اور اگر جارحیت ہوئی تو سخت ردعمل سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

Scroll to Top