پاکستان تحریک انصا ف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے کہا ہے کہ وفاق امن کے لیے اقدامات کرے، قبائلی جرگہ افغانستان سے مذاکرات کے لیے بھیجا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکنِ قومی اسمبلی شاہد خٹک نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان سے امن مذاکرات کے لیے قبائلی عمائدین اور صوبائی نمائندوں پر مشتمل ایک جرگہ تشکیل دیا جائے تاکہ خیبر پختونخوا میں بدامنی کے بڑھتے ہوئے خدشات کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔
نجی ٹی وی چینل’’جیو نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خٹک نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے وہ وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مؤثر وفد تشکیل دیا جائے جس میں صوبائی حکومت کے نمائندے اور قبائلی زعماء شامل ہوں، جو افغانستان سے براہ راست مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ قبائلی جرگہ مؤثر انداز میں اپنا کردار ادا کرے تو 70 سے 80 فیصد تک معاملات حل ہو سکتے ہیں، اور خطے میں دیرپا امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
شاہد خٹک نے وفاق پر زور دیا کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں یہ اقدام اٹھائے، کیونکہ خیبر پختونخوا میں بدامنی صرف ایک صوبے کا نہیں، پورے ملک کا مسئلہ ہے۔
دوسری جانب، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے اس تجویز پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر صوبے خود براہ راست دوسرے ممالک سے بات کریں گے تو وفاق کی آئینی حیثیت کیا رہ جائے گی؟ ان کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی وفاق کا اختیار ہے، اور اس طرح کے حساس معاملات مرکز کی سربراہی میں ہی آگے بڑھنے چاہییں۔





