خیبرپختونخوا کابینہ کی تشکیل کا عمل فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ کابینہ ممبران کے ناموں کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورت جاری ہے، اور ذرائع کے مطابق تیار کردہ فہرست کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کو اگر اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ممکن ہوئی تو اس موقع پر کابینہ ارکان کی حتمی منظوری لی جائے گی، جس کے بعد ناموں کا باضابطہ اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق نئی کابینہ میں کچھ نئے چہروں کو شامل کیا جائے گا جبکہ کچھ پرانے چہرے بھی برقرار رہیں گے۔ مشیر خزانہ اور مشیر اطلاعات کے اہم قلمدان بدستور مزمل اسلم اور بیرسٹر سیف کے پاس رہنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بعض سابق وزراء جیسے عبد الکریم، ظاہر شاہ طورو اور قاسم علی شاہ کو کابینہ سے ہٹائے جانے کا امکان ہے، جبکہ کامران بنگش اور تیمور سلیم جھگڑا کے نام تاحال زیر غور نہیں ہیں۔ اسی طرح اسد قیصر اور شہرام ترکئی کے بھائیوں عاقب اللہ اور فیصل ترکئی کی شمولیت بھی غیر یقینی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ کی تشکیل سے متعلق تمام فیصلوں کا اختیار بانی پی ٹی آئی کو دے دیا ہے تاکہ کسی قسم کی تنقید یا اختلاف سے بچا جا سکے۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جن ناموں کی منظوری دی جائے گی، وہی کابینہ کا حصہ ہوں گے۔





