شمشان گھاٹ کیس! اب تو کابینہ بھی نہیں ہے کیسے منظوری ملے گی؟ پشاور ہائیکورٹ

شمشان گھاٹ کیس! اب تو کابینہ بھی نہیں ہے کیسے منظوری ملے گی؟ پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ میں شمشان گھاٹ کے قیام سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ ’’اب تو کابینہ بھی موجود نہیں، منظوری کیسے ملے گی؟‘‘

دو رکنی بینچ جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے شمشان گھاٹ کے لیے زمین کی فراہمی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل تیمور خان نے عدالت کو بتایا کہ خیشگی بالا میں شمشان گھاٹ کے لیے زمین کی نشاندہی کی گئی ہے، جو محکمہ سیاحت کی ملکیت ہے، اور وہاں میت لے جانے کے لیے بس کی فراہمی کی بھی درخواست دی گئی ہے۔

عدالتی ریمارکس پر اقلیتی رکن اسمبلی بابا گرپال سنگھ نے جواب دیا کہ وہ اپوزیشن کی اقلیتی نشست پر ممبر اسمبلی ہیں۔

عدالت نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں چونکہ کابینہ موجود نہیں، اس لیے فوری طور پر کوئی حتمی تاریخ دینا ممکن نہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے جامع رپورٹ طلب کر لی۔

Scroll to Top