28 ویں ترمیم کے راز کھل گئے، فیصل واوڈا نے سب کچھ واضح کر دیا

اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے 28 ویں ترمیم کے حوالے سے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار ووٹ ابھی بھی تحریک انصاف کے پاس تھے اور انہیں انہوں نے 28 ویں ترمیم کے لیے محفوظ کر کے رکھ لیا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عدالتوں کے فیصلوں پر بھی بات کی اور کہا کہ بھٹو کو 45 سال بعد انصاف ملا، اور عدالتوں میں انصاف کے نظام کی تاریخ واضح ہے۔

فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ 27 ویں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ہوئی، اور چیئرمین سینیٹ نے تحریک انصاف کو 59 بار بلایا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف سوشل میڈیا پر کچھ اور دکھاتی ہے جبکہ حقیقت کچھ اور ہے، اور انہیں قوم کے ساتھ سچ بولنا چاہیے۔

اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے سینیٹر نے کہا کہ یہ رضا مندی کے عمل کا حصہ ہوتا ہے، اپوزیشن اس حکومت کی ضمانت ہے، اور ترامیم رکیں گی نہیں کیونکہ تحریک انصاف کے بندے کم پڑ جائیں گے۔

انہوں نے جمہوریت کے حالیہ کاموں پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ جمہوریت نے سکول، کالج، ہسپتال، بجلی اور گیس فراہم نہیں کی، اور آج سہیل آفریدی نے سب کو بلایا جو ایک اچھا اقدام ہے۔

فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ ان کی بات صحیح ثابت ہوئی کیونکہ 26 نومبر کو کوئی چڑھائی نہیں ہو رہی، اور سہیل آفریدی کو بانی کی حیثیت سے اپنی آسانی کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں : قومی اسمبلی کا اجلاس: 27 ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور

 یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کر لیا گیا، جس میں 234 ارکان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا جبکہ جے یو آئی (ف) کے چار ارکان نے مخالفت کی۔

اپوزیشن نے ترمیم کے عمل کا بائیکاٹ کیا اور اجلاس سے واک آؤٹ کر گیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئینی ترمیم کی منظوری پارلیمانی جمہوریت کے استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

وزیراعظم نے سیکیورٹی صورتحال پر بھی بات کرتے ہوئے بتایا کہ وانا میں دہشتگردوں کی سرگرمیوں کو پاک فوج کی بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنایا گیا، جس میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے عناصر بھی شامل تھے۔

انہوں نے سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے قوم سے اتحاد و یکجہتی کی اپیل کی۔

وزیراعظم نے اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس اور کچہری حملوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

Scroll to Top