ہم آئین کیخلاف نہیں لڑ رہے، بلکہ آئین کا دفاع کر رہے ہیں: اختیار ولی خان

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور خیبر پختونخوا کوآرڈینیٹر وزیراعظم اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی آئین شکنی کے خلاف نہیں بلکہ آئین کی حفاظت کر رہے ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اختیار ولی خان نے کہا کہ ہمارا مقصد غلطیوں کو درست کرنا ہے، جے یو آئی نے ترمیم کی مخالفت کی، جو ان کا جمہوری حق ہے، تاہم انہوں نے 26 ویں ترمیم کی حمایت کی تھی۔

خیبر پختونخوا کوآرڈینیٹر وزیراعظم اختیار ولی خان نے مزید کہا کہ صدر مملکت کو استشنیٰ دینا کوئی نیا معاملہ نہیں، اس سے پہلے بھی دنیا میں ایسے واقعات ہوئے ہیں۔ ثاقب نثار نے وزیراعظم کو پانامہ کیس کی بجائے اقامہ کے معاملے پر نکالا تھا۔

خیبر پختونخوا کوآرڈینیٹر وزیراعظم اختیار ولی خان نے کہا کہ استعفے آ جائیں یا نہ آئیں، کوئی بڑا فرق نہیں پڑے گا، تاہم آئینی عدالت کا قیام لازمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 27ویں آئینی ترمیم کی تمام 59 شقیں دو تہائی اکثریت سے منظور

یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کا عمل مکمل کر لیا گیاہے۔ 27ویں آئینی ترمیم کی تمام 59 شقیں دو تہائی اکثریت سے منظور کرلی گئیں۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کی تحریک پیش کی۔

اس موقع پر ایوان کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ برقرار رہے گا، جب کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو جج سینئر ہوگا، وہی چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوگا۔

ترمیم کی تحریک پیش کیے جانے کے دوران اپوزیشن ارکان نے احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

بعد ازاں 27ویں آئینی ترمیم کی تمام 59 شقوں پر شق وار ووٹنگ ہوئی، جس میں تمام شقیں منظور کر لی گئیں۔ ترمیم کی حمایت میں 233 ووٹ جبکہ مخالفت میں صرف 4 ووٹ آئے، جمعیت علمائے اسلام نے اس ترمیم کی مخالفت کی۔

اجلاس کے دوران حکومتی بینچوں پر 233 ارکان موجود تھے جبکہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار تھے۔

Scroll to Top