عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں گر کر برینٹ کروڈ 65.08 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئیں، امریکی شٹ ڈاؤن اور روسی پابندیوں کے اثرات زیر غور
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے نتیجے میں برینٹ کروڈ فیوچرز 8 سینٹ یا 0.12 فیصد کی کمی کے ساتھ 65.08 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئے۔ یہ کمی گزشتہ سیشن میں قیمتوں میں اضافے کے بعد سامنے آئی، جب مارکیٹ میں توقعات تھیں کہ امریکی حکومت کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد دنیا کے سب سے بڑے تیل استعمال کرنے والے ملک میں طلب میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ کی قیمت میں بھی 7 سینٹ یا 0.11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ 60.97 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا، جب کہ منگل کے سیشن میں یہ 1.5 فیصد بڑھ چکی تھی۔
ماہرین کے مطابق، امریکا میں شٹ ڈاؤن کے خاتمے سے ہزاروں پروازیں متاثر ہوئیں، اور آنے والے تعطیلات کے موسم کے پیش نظر سفر اور جیٹ ایندھن کی کھپت میں اضافہ متوقع ہے، جو عالمی مارکیٹ میں تیل کی طلب کو متاثر کر سکتا ہے۔
سپلائی کے حوالے سے، روس کے دو بڑے تیل پیدا کنندگان، لوک اوئل اور روسنیفٹ، پر امریکی پابندیوں کے اثرات بھی جاری ہیں، جو عالمی تیل کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سپلائی اور طلب کے ان عوامل کی بنیاد پر آئندہ دنوں میں قیمتوں میں مزید اتار چڑھاؤ ممکن ہے۔





