پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنماوں کو سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔
ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر اڈیالہ جیل کے باہر پارٹی راہنماﺅں کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور پی ٹی آئی خیبرپختنوا کے صدر جنید اکبر خان نے کہا کہ آج ہمیں پھر عمران خان سے ملاقات نہیں کرے دی گئی جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں جنید اکبر خان کا کہنا تھا کہ وہ اڈیالہ جیل عمران خان کو کوئی پیغام دینے نہیں بلکہ ان سے پیغام لینے آئے تھے انہوں نے کہا کہ انہیں ملاقات کی اجازت ملے یا نہ ملے لیکن جب بھی عمران خان انہیں بلائیں گے وہ ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کا ایک گرینڈ الائنس بننے جا رہا ہے اس سلسلہ میں تین میٹنگ بھی ہو چکی ہیں عید کے بعد ہمارا احتجاج ہوگا عمران خان سے ملاقات کرنے کے لیے اڈیالہ جیل پہنچنے والوں میں شاندانہ گلزار، عاطف خان، عامر ڈوگر، صاحبزادہ حامد رضا، احمد خان بھچر اور دیگر راہنما شامل تھے.
فواد چوہدری کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کو تھپڑ مارنے کے واقعہ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صدر تحریک انصاف کے پی جنید اکبر نے کہا کہ تھپڑ مارنا انتہائی غلط بات ہے، اختلاف رائے ہر بندے کا حق ہے لیکن اس طرح کی چیزوں کی حمایت نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کے لئے نئی حکمت عملی بنانے والی کمیٹی اختلافات کا شکار
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی کی بحالی کے لیے ملک گیر تحریک چلائیں گے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم غلطیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور آئین کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔ ہم قانون کی حکمرانی کے لئے لوگوں کو متحد کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وہ شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کریں گے اور سندھ کی جماعتوں سے بات چیت کے لیے کراچی بھی جائیں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی ذمہ داریوں سے محروم کرنا دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی صدر جنید اکبر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور پارٹی کو تقویت ملی ہے۔