پشاور میں روایتی چارپائیوں کی فیکٹری: ہنر اور محنت کا امتزاج

سلمان یوسف زئی

پشاور۔ پشاور کے علاقے شاہ قبول میں ایک چھوٹی سی فیکٹری واقع ہے جہاں روایتی چارپائیاں اور وانڑ تیار کیے جاتے ہیں۔

یہاں دن رات محنت کرنے والے مزدور ہاتھوں سے خوبصورت اور مضبوط چارپائیاں تیار کرنے میں مصروف ہیں۔

عبداللہ، جو گزشتہ 30 سالوں سے اس کام سے وابستہ ہیں، نے پختون ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اب تک ہزاروں وانڑ کی چارپائیاں تیار کر چکے ہیں۔

عبداللہ کے مطابق روایتی چارپائی بنانے کے لیے وانڑ ہنگو سے منگوایا جاتا ہے، جبکہ لکڑی پنجاب سے لائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چارپائیاں خاص طور پر خیبر پختونخوا کے دیہاتی گھروں اور حجروں کی زینت سمجھی جاتی ہیں اور پختونوں کے حجروں میں جہاں مہمان نوازی ایک اہم روایت ہے، آج بھی یہی چارپائیاں استعمال کی جاتی ہیں۔

فیکٹری میں کئی تجربہ کار کاریگر کام کر رہے ہیں جو اپنے ہنر میں مہارت رکھتے ہیں۔ عبداللہ نے بتایا کہ ایک ماہر کاریگر دن میں تقریباً چالیس چارپائیاں تیار کر سکتا ہے، اور ان چارپائیوں کی قیمت معیار کے مطابق دو ہزار روپے سے شروع ہو کر چالیس ہزار روپے تک پہنچتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حمزہ شنواری کو بچھڑے 31 سال بیت گئے

اسی فیکٹری میں ایک نوجوان مزدور بھی کام کر رہا ہے جو اپنی تیزی اور مہارت کی وجہ سے سب کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ اس نوجوان نے صرف پندرہ منٹ میں ایک مکمل چارپائی تیار کر کے دکھائی، جس کی رفتار اور مہارت دیکھ کر دیگر کاریگر بھی حیران رہ گئے۔

عبداللہ کے مطابق، ایسے باصلاحیت نوجوانوں کی بدولت یہ ہنر آج بھی زندہ ہے اور آنے والی نسلوں تک منتقل ہو رہا ہے۔

یہ فیکٹری نہ صرف روایتی ہنر کا ایک اہم مرکز ہے بلکہ پشاور اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں اس ہنر کی بقا اور فروغ کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

Scroll to Top