چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل سید عاصم منیرنے آج بنوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے 4 مارچ 2025 کو بنوں کینٹ پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
آرمی چیف کو دورے کے دوران جاری آپریشنز اور مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کمبائنڈ ملٹری اسپتال (سی ایم ایچ) بنوں کا بھی دورہ کیا، جہاں زخمی فوجیوں کی عیادت کی اور ان کی بہادری اور عزم کو سراہا۔
جنرل عاصم منیر نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان آرمی کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے دہشت گرد حملے میں جاں بحق ہونے والے معصوم شہریوں کے اہلخانہ سے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ حملہ آوروں کو فوری طور پر انجام تک پہنچا دیا گیا، جبکہ اس سازش کے ماسٹر مائنڈز اور سہولت کاروں کو بھی جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
آرمی چیف نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردوں کا خواتین، بچوں اور بزرگوں کو نشانہ بنانا ان کی اصل نیت کو بے نقاب کرتا ہے، اور قومی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج عوام کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
اپنے خطاب میں جنرل عاصم منیر نے فوجیوں کی بہادری اور جرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جنگ اس کے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔ انہوں نے افغانستان سے پاکستان کے خلاف دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی اسلحہ اور دیگر شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ افغانستان میں یہ عناصر محفوظ پناہ گاہیں رکھتے ہیں۔
آرمی چیف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔