شدید گرمی، تپتا سورج اور لو کے تھپیڑے، ہیٹ ویو سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

شدید گرمی، تپتا سورج اور لو کے تھپیڑے، ہیٹ ویو سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

پاکستان کے مختلف علاقوں میں گرمی کی شدت خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔ سورج گویا آگ برسا رہا ہے اور درجہ حرارت کئی مقامات پر 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جا چکا ہے۔

شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک اور گرمی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تشویش ناک حد تک اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین صحت نے عوام کو محتاط رہنے اور گرمی سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی سخت تاکید کی ہے۔

ہیٹ ویو سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

سورج کی روشنی سے بچیں

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دن کے گرم ترین اوقات صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں۔

مناسب لباس پہنیں

ہلکے رنگوں کے ڈھیلے اور سوتی کپڑے پہننے کی تجویز دی گئی ہے سورج کی براہِ راست تپش سے بچنے کے لیے سر پر ٹوپی، رومال یا چھتری کا استعمال ضروری قرار دیا گیا ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال

 ہر فرد روزانہ کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پیے چاہے پیاس محسوس نہ ہو، لیموں پانی یا او آر ایس  جیسے مشروبات جسم میں نمکیات کی کمی کو پورا کرتے ہیں اور گرمی کے اثرات سے بچاتے ہیں۔

خوراک میں احتیاط

مرچ مصالحے اور چکنی غذا سے پرہیز کرتے ہوئے ہلکی پھلکی، تازہ اور آسانی سے ہضم ہونے والی خوراک کھانے کی تاکید کی گئی ہے۔

ٹھنڈی جگہ پر قیام

جہاں ممکن ہو پنکھے، اے سی یا ہوا دار کمروں میں رہیں، دن کے وقت گھر کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ گرمی اندر نہ آئے۔

بچوں، بزرگوں اور مریضوں کا خاص خیال

بچے ، بزرگ اور مریض گرمی سے جلد متاثر ہوتے ہیں اس لیے ان کی ہائیڈریشن اور آرام کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔

Scroll to Top