جے یو آئی کے زیر اہتمام ضم شدہ قبائلی اضلاع کا قبائلی جرگہ، اہم اعلامیہ جاری

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے زیر اہتمام خیبر پختونخوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے حوالے سے ایک اہم قبائلی جرگہ منعقد ہوا جس میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، سینئر قبائلی مشران اور ممبران قومی اسمبلی نے شرکت کی۔

جرگے سے مولانا فضل الرحمان کے علاوہ مولانا جمال الدین، مولانا عبدالرشید، ملک نصراللہ خان، ملک شاہین، ملک خان مرجان، مفتی بیت اللہ، ملک نادر منان، عبد الخالق پٹھان، مفتی مصباح الدین ایم این اے، ملک شیرین، ڈاکٹر جی جی جمال اور دیگر قبائلی عمائدین نے خطاب کیا اور مختلف تجاویز پیش کیں۔

اعلامیے کے مطابق جرگے نے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔

اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

جرگے نے قبائلی علاقوں میں روایتی جرگہ سسٹم کی بحالی کے لیے بنائی گئی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شفافیت اور مشاورت کی ضرورت پر زور دیا۔

اعلامیہ میں واضح کیا گیا کہ قبائل کی نمائندگی کے بغیر کسی بھی قسم کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہوگا۔

جرگے نے پشتون قیادت اور قبائلی مشران کو دوبارہ اکٹھا کر کے مؤثر لائحہ عمل کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اعلامیہ میں قبائلی عوام کی نقل مکانی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیرمنصفانہ قرار دیا گیا، اسی طرح، جرگے نے ابراہیمی معاہدے کو خلافِ اسلام قرار دے کر مسترد کر دیا۔

منزل اپنڈا منصوبہ کو بھی مسترد کرتے ہوئے اسے ملکی و قبائلی مفادات کے منافی قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی ملک میں افراتفری اور انارکی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے، رانا ثنا اللہ

جرگے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبائلی عوام کی مشاورت اور ان کی روایتی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے جائیں تاکہ علاقے میں پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔

Scroll to Top