پنجاب میں سیلابی پانی آفت کی صورت اختیار کرگیا ہے اور دو اہم شہر چنیوٹ اور جھنگ کے زیرِ آب آنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
ممکنہ تباہی سے بچنے کے لیے رواز پل کو توڑنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے الرٹ جاری کر دیا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں سیلابی ریلا ضلع خانیوال میں داخل ہو جائے گا اس وقت تمام متعلقہ ادارے الرٹ ہیں اور امدادی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔
پنجاب بھر میں حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث اب تک 20 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، تریموں ہیڈورکس پر پانی کی آمد 8 لاکھ 34 ہزار کیوسک تک پہنچ چکی ہے جبکہ چنیوٹ پل پر پانی کا بہاؤ 8 لاکھ 42 ہزار 500 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دریائے راوی میں بلوکی کے مقام پر پانی کی سطح تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے، گنڈاسنگھ ہیڈورکس پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک تک جا پہنچا ہے، اوکاڑہ، پاکپتن اور بہاولپور میں بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے جس سے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔
اب تک تقریباً 72 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے متاثرہ علاقوں میں کشتیاں، ایمبولینسیں اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے انخلا کی کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی صورتحال، پنجاب حکومت نے فوج سے مدد مانگ لی
بھارت کی جانب سے اچانک پانی چھوڑنے کے باعث پنجاب میں سیلابی کیفیت مزید سنگین ہو گئی ہے، پنجاب حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔