محمد اعجاز آفریدی
پشاور کے بورڈ بازار میں واقع ارباب اسد مارکیٹ ایک ایسی جگہ ہے جہاں آپ پرانے فرنیچر کو دوبارہ مرمت اور پالش کے ذریعے نیا بنا کر سستے داموں خرید سکتے ہیں۔
یہاں پر تقریباً 80 دکانیں ہیں جہاں پر نیا اور پرانا دونوں قسم کا فرنیچر دستیاب ہوتا ہے، لیکن اس مارکیٹ کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں پر پرانے فرنیچر کو دوبارہ سے نیا بنایا جاتا ہے، اور وہ بالکل نئے فرنیچر کی طرح دکھتا ہے۔
مارکیٹ میں مختلف قسم کے فرنیچر ملتے ہیں جن میں جہیز اور آفس فرنیچر شامل ہیں۔ دکاندار پرانے فرنیچر کو خرید کر اسے مرمت اور پالش کر کے دوبارہ فروخت کرتے ہیں، جس کے بعد یہ فرنیچر کسی نئے فرنیچر سے کم نظر نہیں آتا۔ اگر دکاندار یہ نہ بتائیں تو خریدار کو کبھی پتہ نہیں چلتا کہ یہ فرنیچر نیا ہے یا پرانا۔
پشاور کے علاوہ دیگر اضلاع جیسے مردان اور چارسدہ سے بھی لوگ اس مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں، جہاں وہ سستے داموں پرانا فرنیچر خریدتے ہیں۔
مردان سے آئے ہوئے ایک شخص نے بتایا کہ اس نے اپنی شادی کے لیے یہاں سے پرانا فرنیچر خریدا تھا، اور 13 سال گزرنے کے باوجود اس کی بیوی اور ساس کو اس بات کا پتا نہیں چل سکا کہ یہ فرنیچر سیکنڈ ہینڈ تھا۔
اس شخص نے مزید بتایا کہ وہ اب اپنی بہن کی شادی کے لیے دوبارہ یہاں سے سیکنڈ ہینڈ فرنیچر خریدنے آیا ہے اور اپنے آفس کے لیے بھی یہی فرنیچر استعمال کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترقیاتی پروگرام میں ڈی آئی خان پشاور موٹر وے کیلئے فنڈ مختص کرنے کا فیصلہ
مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ وہ پرانے فرنیچر کو مختلف آن لائن پلیٹ فارمز سے خرید کر، قیمت طے کر کے اپنی دکانوں تک لاتے ہیں۔ اس کے بعد وہ ان فرنیچرز کی مرمت کرتے ہیں، ٹوٹے ہوئے حصوں کو ٹھیک کرتے ہیں۔
درازوں اور سوراج کو بند کر کے ریگمال سے ہموار کرتے ہیں اور آخر میں ان پر پالش لگاتے ہیں، جس سے وہ بلکل نئے کی طرح دکھتے ہیں۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ پرانے فرنیچر کی قیمت نئے فرنیچر کے مقابلے میں نصف سے بھی کم ہوتی ہے، لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ فرنیچر نیا ہے یا پرانا۔
یہ مارکیٹ نہ صرف سستے داموں فرنیچر خریدنے کی ایک بہترین جگہ ہے بلکہ یہ ایک مثال بھی ہے کہ کس طرح تخلیقی طریقے سے پرانے فرنیچر کو دوبارہ زندہ کیا جا سکتا ہے، جو نیا فرنیچر خریدنے والوں کے لیے ایک سستا اور پائیدار متبادل فراہم کرتا ہے۔