محکمہ بلدیات کی ناقص کارکردگی، اربوں روپے کے فنڈز لیپس ہونے کا خدشہ

پشاور: خیبرپختونخوا میں محکمہ بلدیات کی ناقص کارکردگی کے باعث لوکل ڈویلپمنٹ فنڈز لیپس ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

مالی سال 2024-25 کی تیسری سہ ماہی شروع ہونے کے باوجود محکمہ بلدیات 3 ارب 24 کروڑ روپے میں سے صرف 50 کروڑ روپے خرچ کر سکا ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ نے 24 فروری تک محکمہ بلدیات کو 67 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری کیے، لیکن 67 ترقیاتی منصوبوں میں سے 26 منصوبوں کے لیے تاحال ایک روپیہ بھی ریلیز نہیں ہوا، حالانکہ ان کے لیے بجٹ میں باقاعدہ رقم مختص کی گئی تھی۔

مزید برآں، 8 منصوبوں کو آئندہ مالی سال 2025-26 میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 29 منصوبے ایسے ہیں جن کے لیے کچھ فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا سرکاری ملازمین کو رہائشی یونٹ فراہم کرنے فیصلہ

محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق فنڈز کی کمی کے باعث بیشتر محکموں کو فنڈز جاری نہیں کیے جا سکے، تاہم عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیح دی جاتی رہی ہے۔

دوسری جانب، محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے تمام محکموں سے لیپس فنڈز کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، جس سے یہ خدشہ مزید بڑھ گیا ہے کہ محکمہ بلدیات کے مقامی ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص ڈیڑھ ارب روپے سے زائد فنڈز لیپس ہو سکتے ہیں۔

Scroll to Top