اینکرپختون ڈیجیٹل کے سوال پر سینئر صحافی ظاہر شاہ شیرازی نے پختون ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہابڑے آئینی عہدے پیپلز پارٹی کے پاس ہیں لیکن ان کو پنجاب میں جو سپیس چاہیے وہ ان کو نہیں مل رہی
۔46 وفاقی وزیراور مشیر ہے لیکن ہر صوبے میں علیحدہ وزیراعلیٰ ہے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی اپنی پالیسی ہے بلوچستان ، سندھ میں پیپلزپارٹی کی گورنمنٹ ہے اور خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ہے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ کیا یہ جو وفاقی کابینہ ہے
ان کا کیا کردار ہوگا؟اینکر کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیروں کی تعداد اور ان کی تنخواہیں یہ سب کچھ خزانہ پر بوجھ ہوگا۔اگر دیکھا جائے تو غلط پالیسیوں کی وجہ سے اکنامی برباد ہوگئی اس کے علاوہ وفاق کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ملک کے تمام صوبوں کو اکٹھے کریں ۔
لیکن یہاں پر تینوں صوبوں میں مختلف حکومتیں ہیں ۔سوال کے جواب میں سینئر صحافی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ دونوں پی پی اور پی ایم ایل دونوں ایک دوسرے کیساتھ مجبوری کے تحت چل رہے ہیں ۔سیاسی پارٹیوں کی ایک دوسرے کیساتھ اختلاف ملک کیلئے نقصان ہے
سیاسی پارٹیوں کا مقصد صرف حکومت عوام کی خدمت نہیں ہے ۔اقتدار کی خاطر یہ سیاسی رہنما پارٹیاں تبدیل کرتے ہیں ۔ان کا صرف ایک مقصد کہ یہ حکومت میں رہے عوام ان کیلئے کچھ بھی نہیں ہیں۔حکومت صرف ایک پارٹی سے خوفزدہ باقی پارٹیوں سے نہیں ۔پارلیمنٹ میں جو قانون سازی ہورہی ہے
آپ ان کا بغور مشاہدہ کریں کہ یہ عوام کیلئے ہے یا سیاسی رہنما ئوں کی حفاظت کیلئے ہیں۔حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نوجوان ملک سے باہر جارہے ہیں