ایران مزید افغان مہاجرین کو پناہ دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور سرحدوں پر کنٹرول سخت کیاجارہاہے تاکہ مزید افراد کی آمد کو روکا جاسکے ،ایرانی وزیر داخلہ ۔
ایرانی گورنر برائے سکیورٹی وسیاسی امور نے ایرانی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مہاجرین کی نگرانی کی جارہی ہے اور انہیں فوری طورپر ملک بدر کیاجارہاہے ۔
ایران کے وزیر داخلہ اسکندر مومنی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایران نے رواں ایرانی سال کے آغاز سے اب تک تقریباً11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کیا ، تاہم ان میں سے تقریباً نصف واپس ایران میں داخل ہوچکے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایران مزید افغان مہاجرین کو پناہ دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور سرحدوں پر کنٹرول سخت کیاجارہاہے تاکہ مزید افراد کی آمد کو روکا جاسکے ۔
گورنر نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 5.000 افغان مہاجرین کو ملک بدر کیاگیا جبکہ اب بھی 11.250افغان مہاجرین اس صوبے میں موجود ہیں جن کی بے دخلی کا عمل جاری ہے ۔
گورنر نے یہ خدشے کا بھی اظہار کیا کہ کچھ افغان شہری ایرانی خواتین سے شادی کرکے رہائشی حیثیت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ بعض افراد جعلی شناختوں کا استعمال بھی کررہے ہیں ۔ کیونکہ ان کی شادیان قانونی طورپر رجسٹرد نہیں ہوتیں ، انہوں نے اس مسئلے کو ثقافتی آگاہی اور قانونی اقدامات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ۔
ایرانی حکومت غیر قانونی مہاجرین کو گرفتار اور ملک بدر کرنے کیساتھ ساتھ ان کاروبار ی اداروں اور افراد کے خلاف بھی کارروائی کررہی ہے جو افغان مہاجرین کو ملازمت یا رہائش فراہم کرتےہیں ، حکام کے مطابق غیر قانونی مہاجرین کو کام پررکھنے والی کمپنیوں کو بند کیاجارہاہے ، اور اس حوالے سے قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جارہی ہے ۔