وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے، فیصل امین گنڈاپور

اسلام آباد۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی فیصل امین گنڈاپور نے پختون ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے۔ ہمیں ہمارا حصہ نہیں دیا جارہا اس کے باوجود بہتر حکمت عملی کے بدولت اپنے وسائل بڑھائے اور ایک سال میں سرپلس 169تک پہنچ چکا ہے۔

خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ دوبارہ بحال کردیا ہے اور نہ صرف بحال ہوا بلکہ اس مزید سروسز بھی شامل کی گئی ہیں۔اسی طرح سال 2016 اور اس کے بعد شروع ہونے والے تمام منصوبے جلد مکمل کر لئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں ماحولیات پر بہت کام کررہے ہیں اور اس حوالے سے باقی صوبوں سے بہت آگے ہے۔

فیصل امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبے کے بہت سے مسائل وفاق سے متعلق ہیں۔ ابھی تک ضم اضلاع کی آبادی کو خیبر پختونخوا کی آبادی میں شامل ہی نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ضم اضلاع کو ان کے حقوق نہیں مل رہے۔ اگر ہم پاکستان کا حصہ ہیں تو پھر ہمیں ہمارا حصہ ملنا چاہئے اور اگر نہیں ملے گا تو اپنے حق کے حصول کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کسی امریکی وفد کا پاکستان آمد کے موقع پر پی ٹی آئی سے رابطہ نہیں ہوا، بیرسٹر گوہر

افغان باشندوں کی بے دخلی سے متعلق سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ اس حوالے سے منظم حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ جو لوگ پاکستان میں پیدا ہوئے اور وہ کسی انتہا پسند سرگرمی میں ملوث نہیں تو ان کے حوالے سے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔

رمضان پیکج میں مبینہ بے ضابگیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر رمضان پیکج میں کوئی بڑی بے ضابطگی سامنے نہیں آئی تاہم جن مستحق افراد کے موبائل نمبر ان کے نام پر رجسٹر نہیں تھے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور انہیں پیسے ڈیلیور نہیں ہوئے تاہم ان پیسوں کے حوالے سے صوبائی کابینہ فیصلہ کرے گی۔

Scroll to Top