ضم اضلاع کے طلباء کو مفت کتب اور بیگز کی فراہمی فنڈز کی کمی کے باعث شدید متاثر

پشاور( سلمان یوسفزئی) خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع کے طلبہ و طالبات کو مفت درسی کتب اور بیگز کی فراہمی فنڈز کی کمی کے باعث شدید متاثر ہو رہی ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق مفت کتب کی چھپائی اور فراہمی کے واجب الادا بقایاجات کا حجم سال 2021-22 سے 2025-26 تک بڑھ کر 2 ارب 44 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے اس سنگین مالی بحران کے پیش نظر محکمہ خزانہ سے فنڈز کے اجرا کی باضابطہ درخواست کر دی ہے۔ دستاویزات کے مطابق ضم اضلاع کے طلبہ کو مفت کتب اور اسکول بیگز کی فراہمی کے لیے مجموعی طور پر 2 ارب 54 کروڑ روپے درکار ہیں تاہم اب تک صرف 10 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں جو ناکافی ہیں۔

محکمہ تعلیم کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت 2006 سے نرسری سے لیکر بارہویں جماعت تک کے طلبہ کو مفت درسی کتب فراہم کر رہی ہے مگر گذشتہ کئی سالوں سے اس منصوبے کے لیے درکار فنڈز جاری نہیں کیے جا رہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے تعلیم کے شعبے میں اربوں روپے کا منصوبہ ناکامی کا شکار

دستاویزات کے مطابق مفت کتب کی چھپائی کے لیے اگرچہ ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں لیکن موجودہ مالی حالات اور بقایاجات کے تناظر میں یہ رقم ناکافی ہے۔ سیکرٹری تعلیم مسعود احمد کے مطابق حکومت نے کتب کی چھپائی کے لیے فنڈز کی منظوری تو دے دی ہے تاہم ادائیگی میں تاخیر سے اسکولوں میں کتب کی بروقت فراہمی ممکن نہیں ہو پا رہی۔

سیکرٹری تعلیم کا مزید کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے طلبہ کو مفت کتب اور بیگز فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن فنڈز کی عدم دستیابی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

Scroll to Top