پارا چنار: شادی کی تقریب میں مضرِ صحت کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر ہوگئی

پارا چنار (عدنان حیدر ) پاراچنار کے نواحی علاقے شلوزان دوراوی میں شادی کی تقریب میں مضرِ صحت کھانا کھانے سے بچوں سمیت 150 سے زائد افراد کی حالت غیر ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد میں اکثریت بچوں کی ہے، جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق 150 سے زائد بچوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال لایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ریسکیو 1122، ایدھی فاؤنڈیشن، دیگر فلاحی اداروں اور نجی گاڑیوں کی مدد سے متاثرین کو فوری طور پر طبی مراکز منتقل کیا گیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق کھانے کے بعد کئی بچوں کی طبیعت بگڑ گئی، جس کے بعد علاقے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

اسسٹنٹ کمشنر خالد عمران نے بتایا ہے کہ تمام متاثرہ بچوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور ہسپتال میں تمام تر طبی سہولیات موجود ہیں۔ ایم ایس ڈاکٹر میر حسن جان کے مطابق متاثرہ بچوں کو بھرپور طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارا چنار میں دوسرے روز بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری

 

ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال پاراچنار کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق 18 اپریل کو کرم کے گاؤں شالوزان میں ایک شادی کی تقریب کے دوران زہریلی خوراک کھانے سے تقریبا 348 افراد متاثر ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق متاثرہ افراد کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال پاراچنار کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں منتقل کیا گیا جہاں ہنگامی بنیادوں پر ایمرجنسی نافذ کی گئی۔ اسپتال کے تمام عملے کو فوری طور پر طلب کیا گیا اور مریضوں کو جنگی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کی گئی۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق تمام مریضوں کو بروقت دوا اور دیکھ بھال فراہم کی گئی جس کی بدولت صورتحال پر قابو پایا گیا۔ تاہم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب بھی 150 مریض اسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ باقی مریضوں کو صحتیاب ہونے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

واقعے کی اطلاع ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخوا، ریجنل ڈائریکٹر جنوبی ریجن، اور ڈپٹی کمشنر کرم کو بھی دی گئی ہے۔

Scroll to Top