ادویات اسکینڈل کے نام پر لوٹ مار، خیبرپختونخوا حکومت نے پردہ چاک کر دیا

پشاور: خیبرپختونخوا میں 1.4 ارب روپے کے مبینہ ادویات اسکینڈل پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ صحت کے ملوث افسران کو برطرف کر دیا ہے۔

ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مطابق یہ بے ضابطگیاں نگران حکومت کے دور میں ہوئیں، جن پر ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ہدایت جاری کی ہے کہ اسکینڈل میں ملوث تمام افراد سے رقوم واپس لی جائیں گی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور بدعنوان عناصر کو ہر حال میں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ عوام کا پیسہ ہےکسی کی ذاتی جاگیر نہیں، شفافیت اور جوابدہی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کرپٹ عناصر اپنا قبلہ درست کر لیں، کیونکہ بدعنوانی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : اینٹی کرپشن سوات کی کاروائی، سیدو شریف ہسپتال میں غبن کی کوشش ناکام بنادی

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے واضح کیا کہ عوامی اعتماد کو قائم رکھنے کے لیے سخت فیصلے کیے جائیں گے اور کسی بھی غیر قانونی اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Scroll to Top