سینیٹ انتخابات میں اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے ووٹ پر سوالیہ نشان، قیادت خاموش، اجمل وزیر

اسلام آباد: سابق صوبائی وزیر اجمل وزیر نے سینیٹ انتخابات اور پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراد سعید سینیٹر منتخب ہو چکے ہیں، تاہم ان کے حلف اٹھانے کا وقت اور آئندہ سیاسی حالات کا اندازہ فی الحال لگانا مشکل ہے۔

پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نےتسلیم کیا کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے چند اہم رہنما مشکلات کا شکار ہیں جن میں مراد سعید بھی شامل ہیں۔

اجمل وزیر نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں اپوزیشن اور صوبائی حکومت نے مثالی اتحاد اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا، لیکن اب جب تمام فریق اپنے سیاسی مقاصد حاصل کر چکے ہیں تو وہ دوبارہ اپنے اپنے سیاسی مورچوں میں واپس چلے جائیں گے اور بیانات کا سلسلہ پھر سے شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ یہ انتخابات اس لحاظ سے منفرد تھے کہ ٹی وی اسکرینوں پر حکومتی اور اپوزیشن اتحاد کے کامیاب اتحاد کے ٹکرز چل رہے تھے، لیکن یہ سوال ابھی بھی باقی ہے کہ اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے مخصوص نشستوں پر کس کو ووٹ دیا، کیونکہ ان کے اپنے سینیٹر نہیں تھے۔ اے این پی کی قیادت اس بارے میں اب تک خاموش ہے۔

یہ بھی پڑھیں : علیمہ خانم نے پارٹی میں انتشار پھیلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، شیر افضل مروت

اجمل وزیر نے مزید کہا کہ مخصوص نشستوں کے بعد حکومتی اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو چکی ہے، اور اگر 27ویں آئینی ترمیم منظور کی جاتی ہے تو سینیٹ میں بھی حکومت کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی، جو ان کے لیے سیاسی اعتبار سے بہت بڑی کامیابی ہوگی۔

Scroll to Top