وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاونِ خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا انقلابی منصوبہ ای۔بستہ اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے، جو خیبرپختونخوا کے تعلیمی نظام کو ڈیجیٹل انقلاب سے ہمکنار کرے گا۔ یہ منصوبہ نہ صرف طلبہ کے لیے تعلیمی سہولتیں فراہم کرے گا بلکہ والدین اور اساتذہ کو بھی ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرے گا جہاں وہ براہِ راست طلبہ کی کارکردگی کو مانیٹر کر سکیں گے۔
ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ ماضی میں بچوں کو بھاری بستوں کے ساتھ سکول جانا پڑتا تھا، جس سے جسمانی اور ذہنی دباؤ بڑھتا تھا۔ لیکن ای۔بستہ منصوبہ طلبہ کو اس بوجھ سے نجات دلائے گا۔ ہر طالب علم کو ایک جدید ٹیبلیٹ فراہم کیا جائے گا جس میں نصاب کی تمام کتب، اسباق، لیکچرز اور تعلیمی مواد شامل ہوگا۔ یہ ٹیبلیٹ صرف اور صرف تعلیمی سرگرمیوں کے لیے مخصوص ہوگا اور اس پر کوئی غیر نصابی یا غیر ضروری مواد استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔ اس طرح طلبہ اپنی تمام توجہ پڑھائی پر مرکوز کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں والدین کے کردار کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔ ہر ٹیبلیٹ میں پیرنٹل کنٹرول سسٹم موجود ہوگا، جس کے ذریعے والدین اپنے بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں گے۔ والدین یہ دیکھ سکیں گے کہ ان کے بچے نے کس مضمون پر کتنا وقت صرف کیا، کون سا لیکچر سنا، اور کس حد تک تیاری کی۔ یہاں تک کہ والدین کو یہ سہولت بھی فراہم کی جائے گی کہ وہ ٹیبلیٹ کے ذریعے اپنے بچوں سے براہِ راست ٹیسٹ لے سکیں اور نتائج دیکھ سکیں۔ یہ فیچر والدین اور بچوں کے درمیان تعلیم کے حوالے سے مضبوط ربط پیدا کرے گا اور والدین کو اطمینان ہوگا کہ ان کے بچے کا وقت صحیح جگہ استعمال ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر شفقت ایاز نے مزید کہا کہ ای۔بستہ منصوبہ اساتذہ کے لیے بھی ایک بڑی آسانی ثابت ہوگا۔ اساتذہ اپنے طلبہ کو آن لائن ہوم ورک اور اسائنمنٹس دے سکیں گے، ان کی تیاری کو جانچ سکیں گے اور فوری رپورٹس کی شکل میں نتائج دیکھ سکیں گے۔ یہ نظام اساتذہ کو یہ موقع فراہم کرے گا کہ وہ ہر طالب علم کی کارکردگی کا الگ الگ تجزیہ کریں، کمزور پہلوؤں کی نشاندہی کریں اور اس کے مطابق رہنمائی فراہم کریں۔ اس طرح طلبہ کی انفرادی کارکردگی بہتر ہوگی اور مجموعی طور پر تعلیم کا معیار بلند ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ یہ ڈیجیٹل لٹریسی کو فروغ دے گا۔ آج کی دنیا میں جہاں ٹیکنالوجی تیزی کے ساتھ زندگی کے ہر پہلو میں داخل ہو رہی ہے، وہاں بچوں کو جدید اوزار اور پلیٹ فارمز سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ ای۔بستہ منصوبہ نہ صرف طلبہ کو تعلیم میں سہولت فراہم کرے گا بلکہ انہیں مستقبل کی ڈیجیٹل دنیا کے تقاضوں کے لیے بھی تیار کرے گا۔
ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ ای۔بستہ محض ایک منصوبہ نہیں بلکہ ایک فلسفہ ہے۔ یہ اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت تعلیم کو روایتی بوجھ کی بجائے ایک جدید سہولت میں بدلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بچے ٹیکنالوجی سے آشنا ہوں گے تو وہ تحقیق، انوویشن اور تخلیقی سوچ کی طرف زیادہ راغب ہوں گے، اور یہی ایک ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ چیئرمین عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے وژن کا حصہ ہے۔ عمران خان ہمیشہ نوجوانوں کو تعلیم اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بااختیار بنانے پر زور دیتے ہیں، تاکہ پاکستان کو جدید، خود کفیل اور ترقی یافتہ ریاست بنایا جا سکے۔ وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور اسی وژن کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں اور صوبے کو ڈیجیٹل ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم بطور قوم تعلیم کے پرانے طریقہ کار کو بدلیں اور نئی نسل کو اس انداز میں تیار کریں کہ وہ مستقبل کی عالمی مسابقت میں کسی سے پیچھے نہ رہیں۔ ای۔بستہ منصوبہ اس سمت میں ایک مضبوط قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس ماڈل کو کامیابی سے اپنایا گیا تو یہ نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک رول ماڈل بن جائے گا۔
اختتام پر ڈاکٹر شفقت ایاز نے کہا کہ ای۔بستہ منصوبہ نئی نسل کے لیے علم، سہولت، شفافیت اور ٹیکنالوجی کا امتزاج ہے۔ اس کے ذریعے بچے تعلیم کو زیادہ دلچسپ انداز میں سیکھ سکیں گے، والدین کو اعتماد حاصل ہوگا کہ ان کے بچے درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، اور اساتذہ بہتر کارکردگی کے ساتھ اپنا کردار ادا کر سکیں گے۔ یہی وہ تبدیلی ہے جو خیبرپختونخوا کو ایک جدید اور روشن مستقبل کی طرف لے جائے گی۔





